عمران خان صاحب کی حکومت آتے ہی مملکت خداداد پاکستان میں ہنسنے ہنسانے کا دور چل پڑا ۔ ۔ خان صاحب اور وفاقی وزراء نے بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیا اور ایک سے بڑھ کر ایک جگتیں ماری گئیں ۔ ۔
خان صاحب نے کسی دور میں کہا تھا کہ
”میں ان کو رلاؤں گا انہیں تکلیف پہنچے گی میں پہنچاؤں گا “۔ ۔
خان صاحب نے رلایا یا نہیں وہ ایک الگ کہانی ہے لیکن یقین مانیں خان صاحب نے ہنسایا بہت ۔ ۔
پی ٹی آئ کے اقتدار میں آنے کے بعد جن باتوں کا سوشل میڈیا پر مذاق بنا ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کروں گا۔ ۔
اس مزاحیہ صورتحال کی ابتدا کی فواد چوہدری نے جنہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کے دوران خان صاحب کے ہیلی کاپٹر کے سفر کا دفاع کرتے ہوۓ کہا کہ
”ہیلی کاپٹر کا خرچ فقط 55 روپے فی کلومیٹر پڑتا ہے“
موصوف کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر فواد چوہدری صاحب بہت زیادہ ٹرول کا نشانہ بنے ۔ ۔
اس مذاق کے کچھ روز بعد صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ ”الیکشن اور شادی سے پہلے کے وعدے صرف وعدے ہی ہوتے ہیں حقیقت نہیں ہوسکتے“
پھر باری آئ وفاقی وزیر محمود الرشید کی جنہوں نے کہا کہ " سو دن میں تبدیلی نہیں آسکتی ، ہم نے ایسا کوئ وعدہ ہی نہیں کیا تھا “
لیکن خان صاحب کی جگتیں ان تمام کو پھلانگ کر عظیم مقام تک پہنچیں ۔ ۔
جن میں سے سرفہرست جگت
”انڈے دیں گے بچے دیں گے ، کٹے پالیں گے اور امیر ہوجائیں گے “
اس جگت کو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پذیرائ ملی ۔ ۔ بلکہ اگر میں اسے سال 2018 کی سب سے بہترین جگت کہوں تو اس میں کچھ غلط نہ ہوگا ۔ ۔ ۔
خان صاحب کی دوسری جگت جس پر بڑا تذکرہ ہوا وہ کچھ یوں ہے کہ خان صاحب نے پریس کانفرنس میں فرمایا کہ ”جو بندہ یوٹرن نہ لے وہ لیڈر ہو ہی نہیں سکتا ۔ ۔ “
قارئین کرام یہ تمام مذاق کے مراحل گزار کر سوشل میڈیا پر پی ٹی آئ کی ٹرول علیمہ خان صاحبہ کے گرد گھوم رہی ہے ۔ ۔ ۔ مائیکرو بلاگنگ سائیٹ ٹوئٹر پر حالیہ دنوں میں #باجی_کے_اثاثے کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ اس کی بہترین مثال ہے ۔ ۔ ۔ اور تو اور سوشل میڈیا پر آج کل ”علیمہ باجی کی سلائ مشین“ نامی ٹرول بھی زور و شور سے جاری ہے ۔ ۔