مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر پر حال ہی میں سید زید زمان حامد کی جانب سے شیئر کی گئ ایک ویڈیو ٹوئٹ میں لاہور میوزیم کے باہر رکھے شیطانی مجسمے کی نشاندہی کے بعد ہر ذی شعور بندے کے ذہن میں بہت سے سوالات جنم لینے لگے ہیں ۔ ۔
کہ آخر یہ سب ہو کیا رہا ھے ؟؟؟ یہ شیطانی مجسمہ کب کیوں اور کس نے لگایا ؟؟؟؟ اگر بات صرف ایک عام مجسمے کی ہوتی یا پھر یہ کوئ عام سا مجسمہ ہوتا تو پھر تو کوئ مسئلہ ہی نہیں تھا لیکن جناب یہ کوئ عام مجسمہ ہے ہی نہیں ، یہ مجسمہ صیہونیوں کے عقائد کے مطابق ان کے خدا کا ھے ، جسکی یہ پرستش و عبادت کرتے ھیں ، اس مجسمے کو یہاں نصب کرنے والا کوئ بہت ہی طاقتور نظریاتی یہودی و صیہونی ہی ہو سکتا ہے اس مجسمے کے نصب ہونے سے یہ بات ایک بار پھرسے واضح ہو رہی ہے کہ پاکستان میں یہودیوں اور صیہونییوں کا اثر و رسوخ کچھ زیادہ ہی بڑھتا جا رہا ہے ، جو کہ ہمارے ملک کے نظام حکومت اور حکومتی کارگردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔ ۔
قارئین محترم ! لاہور میں واقع میوزیم کے باہر جس شیطانی مجسمے کو نصب کیا گیا ہے اسے یورپ میں عالمی صیہونی فری میسن اور الیومیناٹی کے لوگ باقائدہ طور پر پوجتے ہیں ، اور اس دجال ، شیطان یا بفومیٹ کو یہودی و صیہونی اپنا خدا مانتے ہیں، عیسائی اسے اینٹی کرسٹ (Anti Christ) کہتے ہیں اور مسلمان اسے دجال یا شیطان وغیرہ کے نام سے جانتے ہیں ۔ ۔ ۔
ایلومیناٹی اور فری میسنز کے لوگوں کا مقصد ہی فقط یہ ہے کہ دنیا بھر میں شیطانی حکومت قائم کی جاۓ اور اسی مقصد کے حصول کی خاطر یہ تناظیم آہستہ آہستہ اپنے نظریات کو دنیا بھر کی قوموں کے دل و دماغ میں راسخ کر رہی ہیں اور اپنے مسیحا جسے صیہونی کائنات کا خدا مانتے ہیں اس سے دنیا کو روشناس کرایا جارہا ہے کل کو یہ لوگ دنیا کے سامنے شیطانیت کے فضائل اور شیطان کے معجزات بیان کرنے لگیں گے اور آہستہ آہستہ کمزور عقائد کے لوگوں کو شیطان کا چیلا بنا کر شیطانیت سے مزین کام کروائیں گے ، اگر آپ غور کریں کہ پاکستان کے شہر لاہور کے ایک میوزیم میں اس مجسمے کے نصب ہونے سے قبل لاکھوں کروڑوں لوگوں کو تو یہ علم بھی نہیں تھا کہ کوئ شیطان کی بھی عبادت کرسکتا ہے لیکن اس مجسمے کے نصب ہونے کے فوراً بعد سے لے کر اب تک لاکھوں لوگوں کو اس کے بارے میں نہ جانے کیا سے کیا معلوم ہوگیا گویا کہ اس مجسمے کو نصب کرنے والے اپنے شیطانی خدا کو پاکستانیوں سے تو روشناس کروا چکے ، اب آہستہ آہستہ کر کے کچھ سالوں تک لوگوں کو اس کا گرویدہ کرنے اور کمزور عقائد کے مسلمانوں کو اپنے رنگ میں ڈھالنے کی مذموم کوشش کرتے رہیں گے اور اس کا نتیجہ کتنا بھیانک ہوسکتا ہے ۔ ۔ اس کا شاید آپ اندازہ بھی نہ لگا سکیں
الامان و الحفیظ
صیہونیوں اور یہودیوں کی اس ناپاک اور مذموم کوشش کے نتیجے میں جو ممکنہ احوال ہو سکتے ہیں ان کی جانب غور کیا جاۓ تو سرور کائنات سیدی رسول اللہ ﷺ کی حدیث شریف ذہن میں آتی ہے جس کا مفہوم ہے کہ ۔ ۔ ۔
”دنیا اس وقت تک تباہ نہیں ہوگی جب تک انسان شیطان کی کھلے عام پوجا نہ شروع کردے“
معزز قارئین کرام گویا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ انسان کھلے عام شیطان کی پوجا کرنے لگیں گے ، اگر اس حدیث شریف کو مد نظر رکھ کر صیہونیوں اور ان کے حواریوں کی اس مذموم حرکت کو سمجھنے کی کوشش کی جاۓ تو اس بات کا صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس مجسمے کے نصب ہونے کا کس قدر بھیانک نتیجہ بھگتنا پڑ سکتا ہے ۔
قارئین کرام کیا آپ نے سوچا ہے کہ صیہونی تو شیطان کی پوجا کرتے ہی ہیں لیکن ہمارے ملک مملکت خداداد پاکستان میں بیٹھے ان کے ایجنٹوں کو آخر کیا سوجھی کہ انہوں نے اسی شیطان کا مجسمہ بنوا کر لاہور میوزیم میں رکھوادیا ۔ ۔ تو معزز قارئین یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ایجنٹ کا کام ہوتا ہے اپنے آقاؤں کا مقصد پورا کروانے کی جدوجہد کرنا ، لہذا یہ اسی جدوجہد کی ایک کڑی ہے جس کے بعد اب عین ممکن ہے کہ لاہور میں چھپے دبکے بیٹھے صیہونی کھلے عام اس کی پوجا کرنا شروع کردیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں ایسے کئ ایک مجسمے پورے ملک میں قائم عجائب گھروں میں رکھوا کر اسکول و کالج کے طلباء و طالبات کو پکنک کے نام پر شیطان اور شیطانیت سے آشنا کروایا جائے اور یہ باتیں آنے والی جنریشن میں انجیکٹ کی جائیں کہ شیطانیت ہی میں بھلا ہے ، شیطانی کام کرو شیطان کی مانو اور شیطانیت سے مزین نظام کی خاطر جدوجہد کرو
الامان والحفیظ
محترم قارئین کرام اگر یہ سب باتیں آپ کو ذرا برابر بھی مذاق لگ رہی ہیں تو آپ یہودیت اور ان کے حواریوں کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں ، آپ ایلومیناٹی اور فری میسنز کی تخریب کاری کی وارداتیں تاریخ کے اوراق سے چھانٹ کر دیکھ لیں ، آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ لوگ ہمیشہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے شروعات کر کے اپنے نظریات کو پروان چڑھاتے ہیں
یہ لوگ مہینوں یا سالوں کی پلاننگ نہیں کرتے بلکہ صدیوں کی پلاننگ کیا کرتے ہیں اگر اس درمیان انہیں موت آجاۓ تو ان کی نسل ان کے کام کو آگے بڑھاتی ہے ۔ ۔ گویا کہ یہ لوگ نسل در نسل اپنی پلاننگ کو عملی جامہ پہناتے ہیں ۔
محترم قارئین کرام !
یاد رکھیں یہ دنیا بدترین ہوتی جا رہی ہے اس وجہ سے نہیں کہ برے لوگ زیادہ ہوگۓ ہیں بلکہ اس لیے کہ اچھے لوگوں نے چپ کا روزہ رکھ لیا ہے لہذا یہ خاموشی کا تالا توڑیں اور حق کی خاطر اپنی آواز بلند کریں
کیونکہ حق بات کو جان کر بھی جو لوگ خاموش رہتے ہیں وہ لوگ بھی مجرم ہیں،
جس طرح یہ وطن میرا ہے اسی طرح آپ کا بھی ہے جس طرح میں مسلمان ہوں آپ بھی مسلمان ہیں اور جو بھی اسلامی نظریات کے خلاف اپنی مہم شروع کیے ہوۓ ہیں اگرچہ وہ یہودی یا صیہونی ہوں یا ایلومیناٹی کے کارندے وہ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں لہذا کی اس مذموم کوشش کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اس شیطانی مجسمے کو نظرانداز مت کریں اور رب تعالی سے اسلام کے نظریات پر قائم و دائم رہنے کی دعا کریں ۔ ۔
اللہ امت مسلمہ کا حامی و ناصر ہو
اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو
لاہور میں نصب اس شیطانی مجسمے کی ویڈیو دیکھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔