سوشل میڈیا پر تحریک لبیک پاکستان پچھلے کچھ ہفتوں سے مکمل طور پر چھائ ہوئ ہے ۔ ۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک بار پھر تحریک لبیک پاکستان کا کامیاب ٹرینڈ کئ گھنٹوں سے ٹاپ پر ، پچھلے کچھ ہفتوں میں درجنوں بار تحریک لبیک بھاری بھرکم ٹرینڈز سیٹ کر چکی ہے ، تحریک لبیک کے کارکنان ہر بار چند گھنٹوں میں لاکھوں ٹوئیٹ کر کے سوشل میڈیا پراپنا وجود منوا چکے ہیں ، ان کی یہ لگن اور محنت دوسری جماعتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے واضح رہے کہ تحریک لبیک کی کوئ پیڈ سوشل میڈیا ٹیم بھی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ان کا سوشل میڈیا بہت مضبوط اور منظم ہے ، جو واقعی ایک قابل تعریف چیز ہے ۔ ۔ اور یہ بات اب تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم بھی سمجھنے لگی ہیں کہ ایک عرصے سے ان کی سوشل میڈیا پر قائم حکمرانی اب ختم ہونے لگی ہے اور اب کی بار قسمت تحریک لبیک پر مہربان ہورہی ہے ۔ ۔
قارئین کرام
اگر حالیہ ٹرینڈ کی بات کریں تو
تفصیلات کے مطابق 21 جنوری بروز پیر تحریک لبیک پاکستان نے ٹوئٹر پر علامہ خادم حسین رضوی دیگر قیادت اور کارکنان پر ناجائز مقدمات اور ان پر جاری تشدد کے خلاف ٹرینڈ بنایا
جو ان الفاظ پر مشتمل تھا
#StopTLPLeadrsRemand
ان کا مطالبہ تھا کہ خادم رضوی اور کارکنان پر بے جا مقدمات ختم کیے جائیں اور انہیں فی الفور رہا کیا جاۓ ، ہم پرامن لوگ ہیں ہمیں پر امن ہی رہنے دیا جاۓ اس کے ساتھ ہی ساتھ تحریک لبیک کے کارکنان کا حکومت پاکستان سے مطالبہ تھا کہ گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کو فی الفور سزا دی جاۓ اس کے ساتھ کوئ رعایت نہ برتی جاۓ ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن گستاخ رسول کی رہائ برداشت نہیں کرسکتے ۔ ۔
واضح رہے کہ گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کے خلاف احتجاج کرنے پر خادم رضوی اور کارکنان پر بغاوت کے مقدمے درج کیے گۓ اور انہیں پابند سلاسل کیا گیا ۔ ۔ لیکن خادم رضوی اپنے موقف میں کوئ لچک نہیں لا رہے پہلے دن سے اب تک ان کا یہ ہی موقف ہے کہ
ہمیں زندگی موت کی کوئ پرواہ نہیں ، چاہے کچھ بھی ہوجاۓ گستاخ رسول کو چین کی سانس لینے نہیں دیں گے ۔ ۔
خادم رضوی کا اپنے موقف پر ڈٹے رہنا ان کی اب تک کی کامیابی کی ایک اہم وجہ ہے ۔ ۔