وفاقی حکومت کی جانب سے 23 جنوری کو پارلیمینٹ میں نیا منی بجٹ پیش کرنے کا اعلان ۔ ۔
ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کے سبب ہونے والے بڑے خسارے سے نمٹنے اور آئ ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کا ہدف حاصل کرنے کی خاطر عوام پر مزید ٹیکس لگانے کی تیاری اپنے آخری مراحل میں ہے ۔ ۔
محترم قارئین کرام میرا سوال فقط یہ ہے کہ ۔ ۔
نواز شریف صاحب جیل گۓ اچھا ہے، کیونکہ کرپٹ لوگ جیل میں بہت اچھے لگتے ہیں ۔ ۔ لیکن نواز شریف جیسے کرپٹ عناصر کو جیل بھیج کر بھی عوام کو کیا فائدہ پہنچا ؟؟؟؟
قارئین محترم
پاکستان میں کچھ بھی ہوتا رہے ، کوئ جیل جاۓ نہ جاۓ ، کسی سیاستدان کو این آر او ملے یا نہ ملے ، 50 لاکھ گھر بنیں نہ بنیں ، غیر ملکی سیاح پاکستان آئیں یا نہ آئیں ، ٹرمپ پاکستان سے خوش ہو نہ ہو ، ابوظہبی کا ولی عہد ایک دن کے لیے آۓ یا تین دن کے لیے ، ملالہ کو نوبل انعام ملے یا نہ ملے
عام عوام کو اس سے کوئ سروکار نہیں ، عوام کو جن چیزوں سے فرق پڑتا ہے ان میں سرفہرست چیز مہنگائ ہے ۔ ۔ ۔ اور اگر عمران خان کی حکومت میں مہنگائی نواز شریف کے دور سے زیادہ ہے تو عوام کی نظر میں خان صاحب مکمل طور پر ناکام ہیں ۔۔ ۔۔
معذرت کے ساتھ لیکن خان صاحب ہمیں آپ سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں اور ہیں ۔ ۔ ۔ لہذا ان لیپ ٹاپ اسکیموں کی شروعات کر کے ، اچھی تقاریر اور خطاب کر کے قوم کو صبر اور انتظار کا لیکچر دے کر آپ قوم کا اعتماد نہیں جیت سکتے ۔ ۔ ۔ اگر آپ قوم کا اعتماد جیتنا چاہتے ہیں تو فقط مہنگائ کے جن کو اپنے قابو میں رکھیں ۔ ۔ ۔ وگرنہ آپکی ساری جدوجہد اور کوشش اس بندر کی کوشش کی طرح ہی کہلائ جاۓ گی ۔ ۔
کہ مشہور ہے ۔ ۔
جنگل میں ایک بندر کو ڈاکٹر بنایا گیا...
کچھ روز بعد جنگل میں ایک ہرن بیمار پڑگیا ، تو ڈاکٹر صاحب کو بلایا گیا ، ڈاکٹر صاحب مریض کے پاس آئے ۔ ۔ ۔
پہلے مریض کے چاروں طرف اچھلتے کودتے رہے ، پھر چھلانگ لگا کر درخت پہ چڑھ گئے وہاں سے شور مچاتے رہے پھر زمین پہ کود کے واپس مریض کے پاس آئے وہاں کچھ شور مچایا پھر بھاگ کے دوبارہ درخت پر چڑھ گئے ۔ ۔ ۔
اس اچھل کود میں ہرن نے دم توڑدیا جنگل کے سارے جانور بندر ڈاکٹر صاحب کی اس حرکت پر ناراض ہوئے
تو بندر نے کہا
"بھئی میں کیا کروں میں نے تو بڑی کوشش کی ، بہت بھاگ دوڑ بھی کی ، مگر اب اس ہرن کی قسمت میں مرنا ہی لکھا تھا تو میں کیسے بچاسکتا ہوں ، اب اس میں میرا کیا قصور ؟؟؟
جیسا کہ آپ نے دیکھا کہ اس بندر کی جدوجہد ہرن کے کسی کام نہ آئ ۔ ۔ ۔ بالکل اسی طرح خان صاحب آپ کی جدو جہد بھی قوم کے کسی کام نہیں آ رہی ۔ ۔
لہذا خان صاحب عوام الناس پر رحم کریں ،
کیونکہ آپ کے یوں اچھل کود کرنے اور شور مچانے سے ہرن ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ ۔ ۔
لہذا قوم سے کہہ دیں کہ بھیا ہم سے نہ ہوگا ۔ ۔ ۔
اور اگر ایسی بات نہیں ہے ، آپ واقعی کر سکتے ہیں تو پھر کر گزریے ۔ ۔ ۔ ہم منتظر ہیں ۔ ۔
لہذا قوم سے کہہ دیں کہ بھیا ہم سے نہ ہوگا ۔ ۔ ۔
اور اگر ایسی بات نہیں ہے ، آپ واقعی کر سکتے ہیں تو پھر کر گزریے ۔ ۔ ۔ ہم منتظر ہیں ۔ ۔