پی ایس ایل سیزن 4 کی افتتاحی تقریب میں اب فقط چند گھنٹے باقی بچے ہیں ۔ ۔ اور کرکٹ شائقین کی چھٹی حس ابھی سے بتلا رہی ہے کہ پی ایس ایل کا یہ سیزن پچھلے تمام سیزن کا رکارڈ توڑ کر رکھ دے گا ۔ ۔ یہ سیزن پچھلی تمام ریٹنگ کو کراس کرے گا یہ سیزن مقبولیت کی مزید بلندیوں کے مینار عبور کرنے کی اہلیت رکھتا ہے ۔ ۔ اس سیزن کی تمام ٹیموں کا کمبی نیشن خطرناک حد تک کمال ہے ۔ ۔ گو کہ اس سے قبل بھی ہر ٹیم کا کمبی نیشن اچھا ہوتا تھا ہر ٹیم مضبوط ہوا کرتی تھی لیکن اس بار پچھلی بار سے کئ بہتر اور متوازن ٹیم تیار کی گئ ہیں ۔ ۔ ہر ٹیم پی ایس ایل کی چمکتی دمکتی ٹرافی اپنے نام کرنے کی جنگ میں شمولیت کرنے کے لیے بے تاب ہے ۔ ۔
پی ایس ایل اب انٹرنیشنل برانڈ بن چکا ہے ، اور دنیا بھر کی نظریں اب اس لیگ پر مرکوز ہیں ، جس کی بہت سی وجوہات ہیں ایک بڑی وجہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے پلیئرز کی پرفارمنس بھی ہے ، ساری دنیا جانتی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی نمبر ون ٹیم پاکستان ہے ، اور اس فارمیٹ میں ٹاپ پلیئرز بھی پاکستان کے ہی ہیں ، گویا اس فارمیٹ کے ایکشن ہیرو پاکستانی پلیئرز ہیں ۔ ۔ تو جس لیگ میں اتنے زیادہ ایکشن ہیروز ہوں تو دنیاۓ کرکٹ کے شائقین نے اس لیگ کی طرف رخ تو کرنا ہی ہے ۔ ۔
دوسری بڑی وجہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بے تاج بادشاہ اے بی ڈیویلئرز کی شمولیت ہے ، ڈیویلئرز کچھ عرصہ قبل انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر آباد کہہ چکے ہیں ان کے فینز اور چاہنے والے ان کے ایکشن اور تھرلر سے بھری کرکٹ دیکھنے سے اب محروم ہوچکے ہیں لہذا وہ جس لیگ میں جائیں دنیا ان کے پیچھے پیچھے پہنچ جاتی ہے ۔ ۔