خدا کی خدائ کا یہ قانون برسوں سے چلا آ رہا ہے کہ کوئ کتنا ہی بڑا فرعون کیوں نہ ہو ، کوئ نمرود سی حیثیت ہی کیوں نہ رکھتا ہو کوئ دولت و اقتدار کے نشے میں خود کو کتنا ہی بڑا اور عرفا و اعلی سمجھتا ہو لیکن بالآخر وہی ہوتا ہے جو ہوتا آیا ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے ۔ ۔ ۔
لیکن نہ جانے اقتدار میں ایسا کون سا نشہ ہے جو ہر صاحب اقتدار کو یہ ازلی قانون بھلا دینے پر مجبور کر دیتا ہے ، ہر صاحب حیثیت اپنی حیثیت کو دنیا والوں پر اس طرح پیش کرتا ہے کہ خدا کی پناہ ۔ ۔
المیہ یہ ہے کہ آج کل تو اس دنیا میں جس کو کچھ درجہ حاصل ہو جاۓ وہ خود کو ہواؤں میں محسوس کرنے لگتا ہے ، اور دنیا والوں کو خود سے کم تر اور حقیر جانتا ہے ۔ ۔ ۔ جو کہ مکمل بد بختی ہے ۔ ۔ ۔ یاد رکھیے کہ فرعون اور نمرود بھی بادشاہی اور اقتدار کے نشے میں خود کو خدا منوانے لگے اور اپنے آپ کو ناقابل شکست تسلیم کرنے لگے لیکن یہ تو قدرت کا قانون ہے کہ "ہر فرعون کے لیے ایک موسی ہے"
لہذا مسلم دنیا کے تمام حکمران ہوش کے ناخن لیں اور حکمرانی اور اقتدار کے نشے میں بد مست نہ ہوں کہ ، یہ اقتدار ہمیشہ کے لیے نہیں ، یہ عروج صدا کے لیے نہیں ، تم سے پہلے بھی تم جیسے بہت آۓ بہت گۓ ، خود کو نہ جانے کیا سمجھ بیٹھے تھے لیکن خدا کی لاٹھی بے آواز ہے ۔ ۔ لہذا چھوڑو ان دنیا کی رنگینیوں کو لوٹ آؤ سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی طرف ، اور اپنے اقتدار کو اسلام اور امت مسلمہ کی بھلائ کے لیے استعمال کرو ۔ ۔
اور اگر ایسا نہیں کرتے اور اسلام کے دشمنوں کے آلہ کار بن کر دین دشمنی پر مبنی کام کرو گے اور اسلام کو پس پشت ڈال کر رب تعالی کے احکامات کو بھلا دو گے تو پھر یاد رکھنا
ان اندھیروں کا جگر چیر کے نور آۓ گا
تم ہو فرعون تو موسی بھی ضرور آۓ گا
لیکن نہ جانے اقتدار میں ایسا کون سا نشہ ہے جو ہر صاحب اقتدار کو یہ ازلی قانون بھلا دینے پر مجبور کر دیتا ہے ، ہر صاحب حیثیت اپنی حیثیت کو دنیا والوں پر اس طرح پیش کرتا ہے کہ خدا کی پناہ ۔ ۔
المیہ یہ ہے کہ آج کل تو اس دنیا میں جس کو کچھ درجہ حاصل ہو جاۓ وہ خود کو ہواؤں میں محسوس کرنے لگتا ہے ، اور دنیا والوں کو خود سے کم تر اور حقیر جانتا ہے ۔ ۔ ۔ جو کہ مکمل بد بختی ہے ۔ ۔ ۔ یاد رکھیے کہ فرعون اور نمرود بھی بادشاہی اور اقتدار کے نشے میں خود کو خدا منوانے لگے اور اپنے آپ کو ناقابل شکست تسلیم کرنے لگے لیکن یہ تو قدرت کا قانون ہے کہ "ہر فرعون کے لیے ایک موسی ہے"
لہذا مسلم دنیا کے تمام حکمران ہوش کے ناخن لیں اور حکمرانی اور اقتدار کے نشے میں بد مست نہ ہوں کہ ، یہ اقتدار ہمیشہ کے لیے نہیں ، یہ عروج صدا کے لیے نہیں ، تم سے پہلے بھی تم جیسے بہت آۓ بہت گۓ ، خود کو نہ جانے کیا سمجھ بیٹھے تھے لیکن خدا کی لاٹھی بے آواز ہے ۔ ۔ لہذا چھوڑو ان دنیا کی رنگینیوں کو لوٹ آؤ سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی طرف ، اور اپنے اقتدار کو اسلام اور امت مسلمہ کی بھلائ کے لیے استعمال کرو ۔ ۔
اور اگر ایسا نہیں کرتے اور اسلام کے دشمنوں کے آلہ کار بن کر دین دشمنی پر مبنی کام کرو گے اور اسلام کو پس پشت ڈال کر رب تعالی کے احکامات کو بھلا دو گے تو پھر یاد رکھنا
ان اندھیروں کا جگر چیر کے نور آۓ گا
تم ہو فرعون تو موسی بھی ضرور آۓ گا