ہندوستان کو آکھنڈ بھارت بنانے کا سپنا دیکھتی ہندو آنکھیں ، ازلی نیند تو سو سکتی ہیں لیکن کبھی اس خواب کو شرمندہ تعبیر ہوتا نہیں دیکھ سکتیں ۔ ۔
آکھنڈ بھارت کا سپنا وہ سپنا ہے جس کی جستجو نے ہندوستانی قوم کو کبھی سکھ کا سانس نہیں لینے دیا ، یہ آرزو لیے نہ جانے ہندوستانیوں کی کتنی ہی نسلیں موت کو گلے لگا چکی ہیں لیکن افسوس کہ اب بھی ہندوستانی قوم اسی تمنا کو دل میں بساۓ جی رہی ہے ، یہی وجہ ہے کہ بھارت کی پچاس سے زائد ریاستوں میں جاری آزادی کی تحریکوں کو دبایا جا رہا ہے ۔ ۔ اسی مقصد کے حصول کے لیے بھارت پاکستان میں اپنے دہشتگرد بھیج کر امن و امان کو نقصان پہنچاتا ہے ، اسی منزل کے حصول کے لیے آۓ روز پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دیتا رہتا ہے ۔ ۔
لیکن وہ تو بھلا ہو بھارت کی فوج کا کہ جو جنگ کا نام سنتے ہی چھٹیوں پہ چلی جاتی ہے ۔ ۔ پاکستانی فوج کا نام سنتے ہی بیچارے حواس باختہ ہو جاتے ہیں ۔ ۔ حقیقتاً انہیں خوف پاکستانی افواج کا نہیں بلکہ مسلمانوں کی فوج کے سینوں میں بسے عشق رسول کے جذبے اور شوق شہادت میں تڑپتے دلوں کا ہے ۔ ۔ ۔ وہ جانتے ہیں کے مسلمان زندگی سے زیادہ شہادت کی موت کو عزیز رکھتے ہیں ۔ ۔ انہیں معلوم ہے کہ مسلمان دنیا کی زندگی سے زیادہ خداۓ پروردگار کے سامنے زخموں سے چور جسموں کے ساتھ پیش ہونے کو ترجیح دیتے ہیں ، وہ جانتے ہیں کہ مسلمان شہادت کے بعد اپنے آقا کی کریم بارگاہ میں پیش ہونے کو کتنی بڑی سعادت سمجھتے ہیں
یہی تو باتیں ہیں جو ہندوستانی افواج کو پاکستان پر چڑھائ سے خوفزدہ کرتی ہیں ۔ ۔ یہی تو باتیں ہیں جو بھارتی فوج کو چھٹیاں لینے پر مجبور کردیتی ہیں ۔ ۔
قارئین کرام ! انہی سب چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوۓ بھارت نے جنگ اور سرجیکل اسٹرائیک کی جگہ سبزیکل اسٹرائیک کا فیصلہ کیا ہے ۔ ۔ مطلب یہ کہ بھارت نے منصوبہ بنایا ہے کہ ہم پاکستان کو ٹماٹر کی سپلائ روک دیں گے ۔ ۔ ۔ اور یوں ٹماٹر کو ترسے گا پاکستان ۔ ۔ ۔ یقین مانیں ہندوستانی فوج کی بہادری کو دیکھا جاۓ تو وہ لوگ اس سے زیادہ کچھ کرنے کی ہمت بھی نہیں کریں گے ۔ ۔ ۔ ان کا بس اگر چلتا ہے تو نہتے کشمیریوں پر ہی چلتا ہے ، وگرنہ بزدلی میں آج کے ہندوستانیوں کی تو کوئ مثال ہی نہیں ملتی ۔ ۔
لیکن مزے کی بات تو یہ ہے کہ بھارت کی جنگی دھمکیوں کو تو پاکستانی قوم سیریس ہی نہیں لے رہی ، اگر آپ سوشل میڈیا پر نگاہ ڈالیں تو آپ کو اندازہ ہو کہ مودی جی کی دھمکیوں کو لطیفے سی اہمیت دی جارہی ہے ، جو کہ حیران کن ہونے کے ساتھ ساتھ دلیری کا امر بھی ہے ۔ ۔ بھارت اس خوش فہمی میں ہے کہ ہماری دھمکیوں اور سبزیکل اسٹرائیک سے پاکستانی گھبرا گۓ ہوں گے ، لیکن پاکستانی تو پی ایس ایل دیکھنے میں اتنے مصروف ہیں کہ انہیں دھمکی نامی کوئ شے سنائ ہی نہیں دے رہی ۔ ۔ ۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہندوستانی قوم سلطان محمود غزنوی اور شہاب الدین محمد غوری کا دیا سبق بھول گئ ہے ؟؟؟؟ اگر بھول گئ ہے تو یاد دلادوں کہ ہم اسی شہاب الدین محمد غوری اور محمود غزنوی کے وارث ہیں جن کے بارے میں تاریخ لکھتی ہے کہ " ان کے گھوڑوں کی ٹاپوں کی آواز سن کر خوف کے مارے ہندوستانی عورتوں کے حمل گر جایا کرتے تھے "
ہم بھی انہیں سپہ سالاروں کے روحانی وارث ہیں ، ہمارے سینے بھی اسی ایمان کی روشنی سے منور ہیں ، ہمارے دلوں میں بھی وہی شوق شہادت اور جذبہ جہاد موجود ہے
لہذا اب بھارت کو یہ سمجھ ہی لینا چاہیے کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں ، اور ڈرامے بازیوں سے آکھنڈ بھارت کبھی نہیں بنایا جا سکتا ، سو ان دھمکیوں کو اپنے پاس ہی رکھے ، پاکستانی قوم ان دھمکیوں سے خوف کھانے والی نہیں بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والی ہے ۔ ۔ کیونکہ ہمارے سینوں میں کسی باطل کا خوف نہیں بلکہ ایمان کی حرارت اور توحید و رسالت کا نور بسا ہے ، جس کا اعلان اقبال بہت عرصہ قبل ہی یہ کہہ کر فرما گۓ تھے کہ :
توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے
آسان نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
لہذا اگر اس پاک سرزمین کے خلاف غلط نظر سے دیکھا گیا تو پوری قوم یک جان ہو کر ویسا ہی جواب دے گی جیسا سلطان صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں کو دیا تھا جیسا جواب محمد بن قاسم نے سندھ کی دھرتی پر سرکش راجا کو دیا تھا ، جی ہاں یہ قوم بالکل ویسا ہی جواب دے گی جیسا سلطان شہاب الدین محمد غوری اور محمود غزنوی نے دیا تھا ہندوستان کے حکمرانوں کو دیا تھا ، ایسا جواب جس میں تمام دشمنان اسلام و پاکستان کے لیے سبق بھی ہوگا اور واضح پیغام بھی ۔ ۔
" وما علینا الالبلاغ المبین "