معزز قارئین کرام
آپ سبھی تو جانتے ہی ہیں کہ پاکستانی میڈیا نے پاکستان میں بے حیائ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا کا ٹھیکا اٹھا رکھا ہے
پہلے تو کسی حد تک پاکستان کی سماجی روایات اور تہذیبی اخلاقیات کا خیال کسی حد تک رکھ ہی لیا جاتا تھا لیکن اب تو پاکستانی معاشرہ اس قدر تک ترقی کر چکا ہے کہ پاکستانی میڈیا تمام اخلاقی و تہذیبی اقدار کو پھلانگ کر ہنود اور یورپ کا معتقد ہو گیا ہے ۔ ۔ اب یہاں بھی وہی سب کچھ ہونے لگا ہے جو ستر سال سے لے کر اب تک نہ ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مگر افسوس ہے کہ ذمہ داروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ ۔ پاکستان میں ففتھ جنریشن وار کے تحت میڈیا انڈسٹری کو استعمال کر کے پاکستانی معاشرے کی غیرت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے لیکن حکمران اور ذمہ داران تجاہل عارفانہ کا سا انداز اپناۓ بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔
یہ بے حیائ جو ٹرین کی رفتار کے ساتھ پاکستانی معاشرے میں میڈیا کے ذریعے پھیلائ جارہی تھی ، تحریک انصاف کی حکومت آتے ہی ہوائ جہاز کی رفتار اختیار کر چکی ہے ۔ ۔
جس کی بڑی وجہ پاکستان تحریک انصاف میں لبرل حضرات کی خاطر خواہ تعداد میں موجودگی ہے ، ان کا تو دین ایمان ہی یورپ ہے ، ان کے نزدیک یورپ کی تقلید سے پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ ۔ جبھی تو حکومت نے ڈیمز سے زیادہ سینما گھر بنانے کو ترجیح دی ہے ۔ ۔ اور اسی سلسلے میں سینما گھروں کی تعداد 1100 تک بڑھانے کے لیے حکومت نے 11 ارب روپے بھی جاری کر دیے ۔ ۔ نہ صرف یہ بلکہ پاکستانی فلم میں بولڈ اور بے حیائ سے مزین مناظر کو کنٹرول کرنے کا بیڑا اٹھانے والے سینسر بورڈ کو بھی ختم کرنے کی تھان لی گئ ہے اور یہ بات فواد چوہدری آن ریکارڈ بھی کہہ چکے ہیں ۔ ۔
حد تو یہ ہے کہ سینسر بورڈ کو ختم کرنے کی بات تو لبرل ملک بھارت نے بھی کبھی نہیں کی ۔ ۔ تو پھر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں یہ سب باتیں کیوں کی جارہی ہیں
اور سوال یہ ہے کہ کیا یہ سب کرنے سے پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ ۔ اگر نہیں تو پھر کیوں حکومت وقت ان سب چیزوں کو اپنی ترجیحات میں شامل کر رہی ہے ۔ ۔ ۔
معزز قارئین کرام
ففتھ جنریشن وار شروع ہوچکی ہے اور اس وار میں کامیابی کے لیے مغرب اور اسلام دشمن عناصر پاکستانی میڈیا کے ذریعے اسلام اور پاکستان کے نوجوانوں کو اسلام سے دور کر کے مغرب پسندگی اور ان کی غلامی کی طرف لے جانے کی مذموم کوشش کررہے ہیں لہذا اس ناپاک اور مذموم سازش و کوشش کو پہچانیے اور اس نظریاتی جنگ میں اپنے ملک و ملت اور مذہب کے وفادر بنیے ۔ ۔ اور حامیان اسلام کی صف میں کھڑے ہوئیے ، مغرب کے اس بہکاوے اور چرب زبانی میں پھسل نہ جایے ۔ ۔ کہ یہ بظاہر تو بڑے سادہ مزاج اور معصوم سی بکری کے مانند دکھتے ہیں لیکن اندر سے خطرناک اور وحشی بھیڑیے ہیں ۔ ۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور ۔ ۔ ۔ لہذا ان یورپی ایجنٹ اور اسلام دشمن عناصر کو پہچانیے اور ان سے خبردار رہیے
کہ
لباس خضر میں یاں سینکڑوں رہزن بھی پھرتے ہیں
اگر جینے کی خواہش ہے تو کچھ پہچان پیدا کر
آپ سبھی تو جانتے ہی ہیں کہ پاکستانی میڈیا نے پاکستان میں بے حیائ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا کا ٹھیکا اٹھا رکھا ہے
پہلے تو کسی حد تک پاکستان کی سماجی روایات اور تہذیبی اخلاقیات کا خیال کسی حد تک رکھ ہی لیا جاتا تھا لیکن اب تو پاکستانی معاشرہ اس قدر تک ترقی کر چکا ہے کہ پاکستانی میڈیا تمام اخلاقی و تہذیبی اقدار کو پھلانگ کر ہنود اور یورپ کا معتقد ہو گیا ہے ۔ ۔ اب یہاں بھی وہی سب کچھ ہونے لگا ہے جو ستر سال سے لے کر اب تک نہ ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مگر افسوس ہے کہ ذمہ داروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ ۔ پاکستان میں ففتھ جنریشن وار کے تحت میڈیا انڈسٹری کو استعمال کر کے پاکستانی معاشرے کی غیرت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے لیکن حکمران اور ذمہ داران تجاہل عارفانہ کا سا انداز اپناۓ بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔
یہ بے حیائ جو ٹرین کی رفتار کے ساتھ پاکستانی معاشرے میں میڈیا کے ذریعے پھیلائ جارہی تھی ، تحریک انصاف کی حکومت آتے ہی ہوائ جہاز کی رفتار اختیار کر چکی ہے ۔ ۔
جس کی بڑی وجہ پاکستان تحریک انصاف میں لبرل حضرات کی خاطر خواہ تعداد میں موجودگی ہے ، ان کا تو دین ایمان ہی یورپ ہے ، ان کے نزدیک یورپ کی تقلید سے پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ ۔ جبھی تو حکومت نے ڈیمز سے زیادہ سینما گھر بنانے کو ترجیح دی ہے ۔ ۔ اور اسی سلسلے میں سینما گھروں کی تعداد 1100 تک بڑھانے کے لیے حکومت نے 11 ارب روپے بھی جاری کر دیے ۔ ۔ نہ صرف یہ بلکہ پاکستانی فلم میں بولڈ اور بے حیائ سے مزین مناظر کو کنٹرول کرنے کا بیڑا اٹھانے والے سینسر بورڈ کو بھی ختم کرنے کی تھان لی گئ ہے اور یہ بات فواد چوہدری آن ریکارڈ بھی کہہ چکے ہیں ۔ ۔
حد تو یہ ہے کہ سینسر بورڈ کو ختم کرنے کی بات تو لبرل ملک بھارت نے بھی کبھی نہیں کی ۔ ۔ تو پھر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں یہ سب باتیں کیوں کی جارہی ہیں
اور سوال یہ ہے کہ کیا یہ سب کرنے سے پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ ۔ اگر نہیں تو پھر کیوں حکومت وقت ان سب چیزوں کو اپنی ترجیحات میں شامل کر رہی ہے ۔ ۔ ۔
معزز قارئین کرام
ففتھ جنریشن وار شروع ہوچکی ہے اور اس وار میں کامیابی کے لیے مغرب اور اسلام دشمن عناصر پاکستانی میڈیا کے ذریعے اسلام اور پاکستان کے نوجوانوں کو اسلام سے دور کر کے مغرب پسندگی اور ان کی غلامی کی طرف لے جانے کی مذموم کوشش کررہے ہیں لہذا اس ناپاک اور مذموم سازش و کوشش کو پہچانیے اور اس نظریاتی جنگ میں اپنے ملک و ملت اور مذہب کے وفادر بنیے ۔ ۔ اور حامیان اسلام کی صف میں کھڑے ہوئیے ، مغرب کے اس بہکاوے اور چرب زبانی میں پھسل نہ جایے ۔ ۔ کہ یہ بظاہر تو بڑے سادہ مزاج اور معصوم سی بکری کے مانند دکھتے ہیں لیکن اندر سے خطرناک اور وحشی بھیڑیے ہیں ۔ ۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور ۔ ۔ ۔ لہذا ان یورپی ایجنٹ اور اسلام دشمن عناصر کو پہچانیے اور ان سے خبردار رہیے
کہ
لباس خضر میں یاں سینکڑوں رہزن بھی پھرتے ہیں
اگر جینے کی خواہش ہے تو کچھ پہچان پیدا کر