ورلڈکپ 2019 اب بہت قریب ہے اور اسی حوالے سے آج کل ایک گرما گرم مسئلہ عوام میں زیر بحث ہے کہ
کیا سرفراز احمد 2019 کے ورلڈکپ میں کپتان ہوں گے ، کیا کپتان تبدیل کرنا چاہیے ، کون ہے جو سرفراز احمد سے اچھی کپتانی سرانجام دے سکے ـ؟؟؟
یہ تمام سوال اپنی جگہ بجا ہیں ۔ ۔ لیکن یہ سوالات کیسے پیدا ہوۓ ، ان کے پس پشت آخر کون سے محرکات تھے ۔ ۔
قارئین کرام سرفراز احمد کے ستارے آج کل گردش میں معلوم ہوتے ہیں ، ایک جانب تو وہ میچز میں کوئ خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا پا رہے اور دوسری جانب وہ بے وجہ کے تنازعات کا شکار دکھائ دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ ان بے عجہ تنازعات کی شروعات تب ہوئ جب سرفراز نے ساؤتھ افریقہ کے خلاف میچ کے دوران ساؤتھ افریقہ کی ٹیم کے آل راؤنڈر "فیلکوایو" کے بارے میں کچھ ایسے الفاظ کہہ دیے جو عام طور پر پاکستانی معاشرے میں کھیل کے دوران بے ساختہ بولے جاتے ہیں ، اور انہیں پاکستانی معاشرے میں کچھ زیادہ معیوب نہیں سمجھا جاتا ۔ ۔ لیکن آئ سی سی نے ان الفاظ پر ایکشن لیا اور سرفراز پر چار میچز کی پابندی لگادی ۔ ۔ ۔ بس پھر کیا تھا سرفراز احمد کے ناقدین کو موقعہ مل گیا اور انہوں نے سرفراز احمد کی کپتانی ہر سوالات اٹھانے کے ساتھ ساتھ اور بھی کئ تیروں کے نشتر چھوڑ دیے ، سرفراز احمد تن تنہا انہیں برداشت کررہے تھے کہ اچانک سے پی سی بی کے چیئر مین احسان مانی نے میڈیا ٹاک میں بیان دے دیا کہ ـ ـ
پاکستانی ٹیم کا کپتان سیریز ٹو سیریز کے لیے ہوتا ہے اس لیے آنے والے وقت میں سوچ کر فیصلہ کریں گے کہ سرفراز کپتانی کر سکتے ہیں یا نہیں ۔ ۔
اس بیان کے بعد کرکٹ فینز اور کرکٹ سے تعلق رکھنے والے حلقوں میں سواات سوااتاور خدشاے ابھرنے لگے کہ کہیں کپتان سرفراز کو ہٹایا تو نہیں جارہا ۔ ۔
واضح رہے کہ وسیم اکرم سرفراز احمد کی حمایت میں کھل کر سامنے آۓ ہیں ۔ ۔ نہ صرف وسیم اکرم بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ایک بڑی تعداد سرفراز احمد کی حمایت میں کھل کر سامنے آرہی ہے ، فینز کا کہنا ہے کہ ہم سرفراز کو ہی کپتان دیکھنا چاہتے ہیں ، سرفراز احمد ہی کی کپتانی میں پاکستان چیمپینز ٹرافی جیتا ہے ، ان کو اس طرح اچانک سے کپتانی سے ہٹا دینا سراسر نا انصافی ہوگی وہ ایک اچھے کپتان ہیں اور آنے والے وقتوں میں خود کو ایک بار پھر کامیاب کپتان ثابت کریں گے ۔