کاش کہ عورت برابری کے بجاۓ احترام مانگتی

0


Islam-and-women-Urdu


کل یونیورسٹی سے گھر واپسی کے دوران میں اپنی پوائنٹ بس میں بیٹھے بیٹھے، سورج اور بادلوں کی آنکھ مچولی ملاحظہ کر رہا تھا کہ اس دوران میری نگاہ اپنی پڑوس والی یونیورسٹی کی پوائنٹ بس پر پڑی جس کے اندر کا  منظر یہ تھا کہ طلباء اور طالبات سے کھچا کھچ بھری پڑی تھی لیکن تعجب والی بات یہ تھی کہ لڑکے سیٹوں پر براجمان تھے جبکہ صنفِ نازک کھڑے ہوۓ سفر کر رہی تھیں ، بس اسی وقت دل میں یہ خیال ابھرا کہ یہی وہ ادارے ہیں جہاں سے حقوق نسواں اور برابری کے حقوق کی آواز کی شروعات ہوئ تھی اور اب ان اداروں میں صنف نازک کے حقوق تو بہت دور کی بات ہے کوئ تعظیم بھی نہیں کرتا اس وقت دل سے یہ آواز آئ کہ کاش صنف نازک نے  اپنے حقوق کے بجاۓ اپنا احترام مانگا ہوتا تو یہ نوبت نہ آتی بلکہ انہیں دیکھتے ہی عزت احترام اور ادب کے ساتھ سیٹ خالی کر دی جاتی
 لیکن افسوس صد افسوس
کہ آج کل کی جدید نسل اسلام سے دور ہو کر یورپ و دیگر مغربی اقوام کی پیروکار بن کر اپنی تعظیم اور احترام کی امید و آس لگاۓ بیٹھی ہے جو ناقابل تکمیل ہے ۔۔ ۔۔

بقول شاعر:

یورپ نے جو کہا آزاد ہے عورت
تجھے کیا معلوم یوں تباہ ہے عورت
اس دورِ حاضر کی فکر سے رہ دور
اسلام کے دامن میں باوقار ہے عورت




Post a Comment

0 Comments
Post a Comment (0)
To Top