غازی ممتاز حسین قادری ، عشق رسول کا معیار

1

‏29 فروری 2016
وہ تاریخی دن ہے کہ جب غازی ممتاز حسین قادری علیہ رحمہ کو تختہ دار پر لٹکا کر اہلیان کفر اور ان کے حواری یہ سمجھنے لگے کہ وہ غازی اسلام کا نظریہ مٹانے میں کامیاب ہوگۓ

لیکن وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ دراصل جس شے کو وہ اس نظریے کے اختتام کا باعث سمجھ رہے ہیں وہی شے اس نظریے کی تقویت کا باعث بننے والی ہے  ، انہیں نہیں معلوم تھا کہ وہ غازی ممتاز حسین قادری کو تو تختہ دار پر لٹکا سکتے ہیں لیکن غازی اسلام کے نظریے اور ان کے مشن کو کسی صورت دبا نہیں سکتے ۔ ۔
اور ایسا کیوں کر نہ ہو کہ اس نظریے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے ، اور کوئ ذی شعور مسلمان اور نبی کریم ﷺ کا عاشق اس مسئلے پر دوراہے ہو ہی نہیں سکتا

غازی اسلام ملک محمد ممتاز حسین قادری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شہادت نے امت مسلمہ کو وہ جلا بخشی ہے کہ اب امت مسلمہ کا ہر فرد رسول اللہ ﷺ کی ناموس اور ختم نبوت کے تحفظ کی خاطر اپنی جان تک نچھاور کرنے کو ہمہ وقت تیار ہے ، نہ صرف یہ بلکہ رہتی دنیا تک جب کبھی عشق و محبت اور سیدی رسول اللہ ﷺ کی وفاداری کا ذکر آۓ گا تو غازی ممتاز قادری کا تذکرہ ضرور آۓ گا ، حامیان اسلام جب کبھی بقاۓ اسلام کی خاطر سختیاں برداشت کریں گے تو غازی ممتاز حسین قادری کی شہادت ان کا حوصلہ ضرور بڑھاۓ گی

صدیوں میں نور جاۓ گا اس شیر مرد کا
اب بن گیا ہے عشق کا معیار قادری
اور میں کہہ رہا ہوں حاکموں سے خوب جان لو
اب ہر گلی میں پاؤ گے تیار قادری


‏غازی اسلام ملک ممتاز حسین قادری نے تختہ دار پر بھی لبیک یارسول اللہ ﷺ کا نعرہ لگا کر اپنے عشق کی صداقت اور استقامت کا منہ بولتا ثبوت دیا، اور سیدی رسول اللہ ﷺ کی بارگاہ میں عملاً استغاثہ پیش کیا کہ

لبِ بام بھی پکارا ، سرِ دار بھی صدا دی
میں کہاں کہاں نہ پہنچا تیری دید کی لگن میں


غازی ممتاز حسین قادری نے عشق رسول ﷺ میں جو قربانیا دی ہیں اس کا صلہ خداۓ پروردگار نے انہیں دنیا میں بھی کچھ اس طرح سے عطا فرمایا کہ اس نےاپنے بندوں کے دل میں غازی ممتاز حسین قادری کی محبت پیدا فرمادی اور یہی وجہ ہے کہ سیدی رسول اللہ ﷺ کا ہر غلام دل سے یہی پکار رہا ہے کہ

تو مر کے بھی نہیں مرا تجھ کو دوام ہے
ہر عاشق رسول اب تیرا غلام ہے
تو نے نثار کردیا خود کو حضور پر
ممتاز قادری تجھ کو میرا سلام ہے

Post a Comment

1 Comments
Post a Comment
To Top